Advertisement

BONZER NOVELIANS : Kabhi To Pas Mere Ao By Ayeman Nauman Episode 15

💕 ONE OF THE MOST FAMOUS AND ROMANTIC NOVEL💕

 Written by extraordinary writer Ayeman Nauman with her UNIQUE style..

 🍁Sneak Peak🍁







"آخر تمہارے اس طرح سے رونے کا مطلب کیا ہے ؟؟؟کیا باور کرانا چاہتی ہو تم مجھے کہ میں جلاد ہوں؟ ؟ 
تمہارے ساتھ ناجائز کر رہا ہوں ؟؟؟
یا پھر میں نے تم پر ظلم و ستم کا بازار گرم کیا ہوا ہے !!یہی جتانا چاہتی ہوں نا مجھے بولو؟؟؟"
"ظلم۔۔۔۔!!!
ہاہاہا ستم نہیں ڈھائےتم نے مجھ پہ مگر مجھے فریب ضرور دیا ہے بہت بڑا جال بنا ہے تم نے میرے لئے میری زات سے نہ جانے کن ناپاک عزائم کو پورا کرنا چاہتے ہو تم اپنے اور رہی بات یہ کہ تم کون ہو کیا ہو یا پھر تمہاری پہچان !!کوئی ایک چیز بھی تو ۔۔۔۔۔۔۔۔"
وہ ایک ایک لفظ چباچبا کہ کہتی مزید بہت کچھ سخت سست سنانا چاہتی تھی مگر اس کی طرف بڑھتے لمبے چوڑے مضبوط شخص کے برہمی لیے تیور دیکھ کے یکایک چپ کر گئی ۔۔۔
"میں اور میری پہچان اتنی اسٹرانگ ضرور ہے کہ تمہیں میرا نام تمہارے نام کے ساتھ جڑ جانے سے بہت عظیم فائدے پہنچنے ہیں ۔۔"
وہ ایک کے بعد ایک سگریٹ سلگا تا جیسے خود بھی اندر ہی اندر سلگ رہا تھا درمیانی فاصلہ مٹاتے ہوئے وہ اب اس کے سر پہ جا پہنچا ۔
"میں لعنت بھیجتی ہوں ایسی پہچان پہ !!تم جیسا شخص میرے لئے میری جوتے کی نوک کے برابر بھی نہیں ہے۔ کجا کہ میں تمہیں جوتے کی نوک پہ رکھوں ۔"
ہاتھ کی پشت سے بے دردی سے آنسوؤں کو رخسار سے صاف کیا گیا لہجے میں سوائے نفرت کے اور کچھ نہ تھا ۔۔۔
" تم جیسی ہی لڑکیاں اپنی ہنستی بستی زندگی کو گھر سے داؤ پر لگا نے کے لیے نکل پڑتی ہیں میں تمہیں بتاتا ہوں کہ جسم فروشی کیا ہوتی ہے؟؟
جانتی ہو یہ گورکھ دھندہ کسے کہتے ہیں ۔۔۔۔؟؟؟
تمہیں تو شکر ادا کرنا چاہیے خدا کامگر نہیں تم تو۔۔۔"
وہ نہ چاہتے ہوئے بھی خود پہ کنٹرول کھو بیٹھا اور ایک جھٹکے سے اسکے شانوں کو تھام کے حددرجہ تلخی آمیز لہجے میں استفسار کرنے لگا آنکھوں میں آگ کے شرارے پھوٹے پڑ رہےتھے غصے کی شدت سے۔


TO READ 👇


Post a Comment

0 Comments