Advertisement

BONZER NOVELIANS : Meri Zeest Ho Tum By Beenish Majeed Malik Episode 10



Meri Zeest Ho Tum 💕💕


By - Beenish Majeed Malik



Beenish Majeed Malik is a new social writer.. Her writing style is very adorable..



Read and enjoy this one.




💕 Sneak Peak 💕

ایکسکیوز می ! کون ہو تم ؟ دیکھ کر نہیں چل سکتی کیا ۔۔؟“غصے سے بھری آواز اس کے کانوں سے ٹکراٸی۔۔ اس نے اک دم سے آنکھیں کھولیں تو دھند کی وجہ سے اس کو کچھ بھی صاف نظر نہ آیا۔پھر اس نے اپنی بڑی بڑی آنکھوں کو اور بڑا کر کے دیکھا تو اس کو اپنے سامنے اک اونچے لمبے شخص کاہیولہ سا نظر آیا جس نے اپنے کندھوں پر شال اوڑھی ہوٸی تھی۔۔
”مس میں تم سے مخاطب ہو؟ کون ہو تم ؟ اور یہاں کیا کر رہی ہو؟ کیا تمہیں سناٸی نہیں دے رہا۔۔؟“اس شخص کی غصے سے بھری جھنجھلاٸی ہوٸی آواز پھر سے اس کو سناٸی دی۔اس نے سر اٹھا کر غور سے اس شخص کے چہرے کی طرف دیکھا ،اب اُس شخص کی شکل  نظر آ رہی تھی۔وہ اونچے ،لمبے قد کا خوش شکل سا انسان تھا لیکن اس کو وہ بڑے ہی جارحانہ تیور سے گھور رہا تھا۔وہ اب بھی اس کو ہی تکےجا رہی تھی لیکن بولی پھر بھی کچھ نہیں تھی ۔
”واٹ دا ہیل۔۔۔! میں کب سے بکواس کر رہا ہوں تمہیں سناٸی  نہیں دے رہا۔ ویسے حد ہوتی ہے بے وقوفی کی بھی ۔“وہ اس کے سامنے آکر اس کے آگے ہاتھ لہرا کر غصے سے دھاڑا۔
”جج جی ! کیا کہہ رہے تھے آپ ۔۔۔۔۔ ؟“ اس نے سمبھلتے ہوۓ گڑبڑا کر پوچھا ، کیونکہ وہ بلکل اس کے سامنے کھڑا ابھی بھی اس کو گھور رہا تھا، اب اس کے ماتھے پر پہلے سے بھی ذیادہ بل پڑ چکے تھے۔
”میں تم سے کہہ رہا ہوں مس۔ اتنی سردی میں یہاں کیا کر رہی ہو۔۔؟ اتنی ذیادہ دھند ہے اگر آپ گاڑی سے ٹکرا جاتی تو کون ذمہ دار ہوتا۔۔؟“وہ اک بار پھر غصے سے چلایا اس کو یہ لڑکی کچھ عجیب سی لگی تھی،وہ اس کو گاٶں میں پہلی بار  دیکھ رہا تھا ورنہ گاٶں کی لڑکیاں اس وقت گھر سے نکل آٸیں یہ ہو نہیں سکتا تھا۔
”وہ مم مجھے نہیں پتا میں اس طرف کیسے آ گٸی۔۔“ زیست نے اس کی  بات سن کر بڑی معصومیت سے منہ بنا کر کہا ، لڑکی کی معصومیت دیکھ کر اُس کے اعصاب پھر سے تن گٸے کیونکہ اُسکو لڑکیوں کے معصوم چہروں سے چڑ اور نفرت تھی۔
”محترمہ۔۔! اگر تم دھیان سے چلتی تو اِدھر کبھی نہ آتی۔لیکن مجھے تو تم اپنے دھیان میں ہی نہیں لگ رہی۔بلکل پاگل لگ رہی ہو جو یہاں یوں ٹہل رہی ہو جیسے کہ یہ کوٸی پارک ہو اور وہ بھی اس وقت جبکہ سردی بھی اتنی ذیادہ ہے۔۔۔۔“اس نے سامنے کھڑی اس لاابالی لڑکی کا چند پل میں ہی تفصیلی جاٸیزہ لینے کہ بعد غصے میں کہا۔
”واٹ۔۔۔!پاگل ہوں گے آپ ، میں نہیں۔یہ میرا گاٶں ہے میں یہاں جو مرضی کروں۔آپ کون ہوتے ہیں مجھے اتنی باتیں سنانے والے۔“ اس شخص کے منہ سے اپنے لیے پاگل کا لفظ سن کر اس کےتو تلوٶں سے لگی اور سر پر بجھی پھر اسکا بھی پارہ چڑھ گیا اور اس کے منہ میں جو آیا وہ بولتی چلی گٸی۔
”جسٹ شٹ اپ۔۔۔!تم جدھر مرضی گھومو ۔ لیکن آٸندہ میرے راستے میں مت آنا۔ورنہ مجھ برا کوٸی نہیں ہوگا۔نان سینس صبح صبح ہی سارا موڈ خراب کر دیا۔“ اس  نے بھی انتہاٸی درشتی سے کہا اور انگلی کے اشارے سے اس کو وارن کر کے واپس جا کر گاڑی میں بیٹھ گیا اور پھر گاڑی سٹارٹ کر کے اس کے پاس سے زن کر کے گزر گیا۔ وہ جو حیرت سے منہ کھولے کھڑی تھی اس کو تب ہوش آیا جب وہ جا چکا تھا۔پھر وہ پیچھے سے بہت زور سے چلاکر بولی 
”نان سینس ہوں گے آپ میں نہیں، پتا نہیں سمجھتا کیا ہے خود کو۔۔۔“ پھر خود ہی غصے سے پاٶں پٹختی وہاں سے واپس مڑ آٸی۔آج صبح صبح ہی اس کا موڈ خراب ہو گیا تھا۔۔




Mediafire link ⬇






Post a Comment

0 Comments