Advertisement

BONZER NOVELIANS : Eid Milan Ke Din By Sumyia Balouch COMPLETE pdf

Eid Milan Ke Din
By, Sumyia Balouch 



💕 ONE OF THE FAMOUS NOVEL💕 

Written by Sumyia Balouch with her Unique style.. 



 🍁Sneak Peak🍁




اور غصہ تو اسے اس ہٹلر پر بھی آنے لگا تھا جو ورشہ کے سامنے تو رعب جماتا رہتا تھا اور اس زویا سے کیسے ہنس ہنس کر باتیں بیھگارنے میں مصروف نظر آتا تھا  جب وہ یہ مناظر دیکھتی تو اس کا دل جل کر خاک ہوجاتا تھا ۔۔۔اس دن بھی ورشہ جب ٹیرس میں کھڑی هو کر صبح کا پرنور منظر کو سحر زدگی انداز میں دیکھ رہی تھی جب سورج کی کرنیں اس کے چہرے سے ٹکرانے لگی تو اچانک سے ورشہ نے اپنے ہاتھوں کو چہرے کے قریب لے جاتے ہوئے سورج کی روشنی سے اپنے آنکھوں کو محفوظ کرنی لگی تب ہی اس نے اپنا رک دوسری سمت کیا تو دفعتا اس کی نگاه لان میں  جاگنگ کرتے حسن پر پڑی  اس ہٹلر کا یہ روز کامعمول تھا کہ صبح سویرے اٹھ کر جاگنگ کرنا ۔۔۔تب ہی حسن کی نظر اس پر پڑی تو وہ چند لمحے اسے دیکھتا ہی رہا تب ہی اسے محسوس ہوا کہ اگر وہ مزید چند لمحے اسے یونہی دیکھتا رہا تو اس کو نظر لگ جائے گی۔ اس نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور ایک گہرا سانس لیا۔ جیسے وہ اُس کی اس شبیہہ کو اپنے دل کے  نہا‌خانوں میں ، اپنی سانسوں میں ، اپنی روح میں اتار لینا چاہتا ہو۔ 

تینوں ویکھیاں صبر نہ آوی
وے چناں تیرا گھُٹ بھر لاں 

اس کے اندر سے ایک صدا ابھری اور سارے وجود پر سرور بن کر چھا گئی..

تب ہی وہ چونک کر اپنے سر پر تھپڑ رسید کرتے ہوئے اپنے آپ سے کہنے لگا ۔۔۔۔۔یہ تمہیں کیا ہو رہا ہے حسن ۔۔۔۔تم اس چڑیل کو دیکھ کے ایسے بےخود کیوں ہوگئے تھے اپنے آس پاس کا خیال نہیں رہا تمہیں۔۔۔کہیں ایسا تو نہیں تمہیں اس چڑیل سے محبت ہوگئی ہوں ۔۔۔تب ہی اس کے دل میں سے ایک آواز سنائی دی اسے ۔۔۔نہیں تم اس کی بات مت سنو حسن یہ تمہیں بہکانے کی کوشش کر رہا ہیں ایسا کچھ نہیں یہ‌ ہے یہ صرف تمہارا وہم‌ ہے ۔۔۔ اس کے دل اور دماغ میں ایک جنگ چھڑ گئی ۔۔۔اور آخر کار جیت اس کے دماغ کی ہوگئی تھی ۔۔۔۔۔


Mediafire Link 
>




Post a Comment

0 Comments